Sunday, February 13, 2011

حضرت عمر کا سنت رسول (ص) کو ترک کرنا


 محدّث جناب ترمذى نقل كرتے ہيں كہ اہل شام كے ايك آدمى نے جناب عبداللہ بن عمر سے متعہ نساء كے بارے ميں سوال كيا، انہوں نے كہا _حلال ہے _ سائل نے كہا آپ كے والد حضرت عمر نے اس سے منع كيا ہے_ جناب عبداللہ بن عمر نے كہا :

'' ا را يت إن كان ا بى قد نہى عنہا و قد سَنَّہا رسولُ الله ، ا نترك السنّة و نَتبعُ قولَ ا بي؟'' 
اگر ميرے والد ايك چيز سے منع كريں ليكن رسولخدا(ص) نے اسے سنت قرار ديا ہو تو كيا ہم آنحضرت(ص) كى سنت كو ترك كركے اپنے باپ كى بات پر عمل 
كريں گے؟

 يہ حديث آجكل كى شائع شدہ صحيح ترمذى ميں اس طرح نہيں ہے بلكہ اس ميں متعة النساء كى جگہ متعة الحج آيا ہے _ ليكن جناب زين الدين المعروف شہيد ثانى نے كہ جو دسويں صدى كے علماء ميںسے تھے كتاب الروضة البهية في شرح اللمعة الدمشقية ج۵ صفہہ۲۸۳ميں اور مشير ابن طاؤوس نے كہ جو ساتويں صدى كے علماء ميں سے تھے كتاب الطرائف في معرفة مذاهب الطوائف  صفہہ  ۴۶۰ميں اسى حديث كو متعہ النساء كے ساتھ نقل كيا ہے ايسا لگتاہے كہ صحيح ترمذى كے قديمى نسخوں ميں يہ حديث اسى طرح تھى ليكن بعد ميں اس ميں تبديلى كردى گئي ہے 

سنن الترمذي صفہ ۱۴۳
الحدائق الناضرة في أحكام العترة الطاهرة جلد ۲۴ صفہ ۱۱۴



صحیح ترمذی سے تحریف کا ثبوت
ابن حجر مکی نے أنا من مدينة العلم وعلي بابها کو  ترمذی سے نقل کیا ہے مگر موجدہ  ترمذی میں یہ روایت موجود نہیں 
الصواعق المحرقہ صفہ ۴۱۸





1 comment:

  1. Its Rubash Its ALL Fake Its All FAKE

    Its ALL Fake
    Its ALL Fake Its ALL Fake Its ALL Fake Its ALL Fake Its ALL Fake Its ALL Fake Its ALL Fake Its ALL Fake Its ALL Fake Its ALL Fake Its ALL Fake

    WE LOVE HAZRAT UMER R.A MORE THEN OUR LIFE.

    ReplyDelete