Saturday, February 26, 2011

صحیح بخاری کی حقیقت سامنے آگیی

قال حدثنا الحافظ أبو إسحاق إبراهيم بن أحمد المستملى قال انتسخت كتاب البخاري من أصله الذي كان عند صاحبه محمد بن يوسف الفربري فرأيت فيه أشياء لم تتم وأشياء مبيضة منها تراجم لم يثبت بعدها شيئا ومنها أحاديث لم يترجم لها فأضفنا بعض ذلك إلى بعض


حافظ ابواسحق کہتے ہیں کہ ہمنے اصلی نسخہ بخاری کوجو محمد بن یوسف الفربري کے پاس تھا دیکھا تو اسمیں بہت سے باب ایسے ہیں- کہ اوس کی حدیث نہین- اور بہت سے احادیث ایسی ہے کہ اسکا باب نہین تو ہمنے بعض  کو بعض سے ملا دیا- جسنے اچھی طرح بخاری کو خاک میں ملایا تھا
فتح الباري بشرح صحيح البخاري ج۱ صفہہ ۸





No comments:

Post a Comment