وذكر أبو سهل بن عبد الله وهو أبو سهل الكبير عن كثير من السلف رحمهم الله ان من قال : القرآن مخلوق فهو كافر ، ومن قال : الإيمان مخلوق فهو كافر ، وحكي أنه وقعت هذه المسألة بفرغانة فأتي بمحضر منها إلى أئمة بخارى ، فكتب فيه الشيخ الامام أبو بكر بن حامد والشيخ الامام أبو حفص الزاهد والشيخ الامام أبو بكر الإسماعيلي رحمهم الله أن الايمان غير مخلوق ، ومن قال بخلقه فهو كافر
ترجمہ
ابوسہل کثیر نے بہت سے آیمہ سلف سے روایت کیا ہے- کہ جو کہتے ہین قرآن مخلوق ہے- وہ کافر ہے- اور جو کہے کہ ایمان مخلوق ہے وہ کافر ہے- یہ مسلہ فرغانہ مین پیش ہوا- تو امام ابوبکر بن حامد - امام ابو حفص زاہد- امام ابوبکر اسمعیلی نے لکھا کہ ایمان غیر مخلوق ہے- اور جو اس کے مخلوق ہونے کا قایل ہو وہ کافر ہے- اس وجہ سے بخارا سے بہت سے لوگ نکل گیے جسمین محمد بن اسمعیل بخاری مصنف صحیح بخاری بہی ہین- کہ وہ اس قول کے قایل تھے ایمان مخلوق ہے-
فصول الاحكام في أصول الاحكام صفہہ ۶۵۸
No comments:
Post a Comment