Monday, March 14, 2011

حضرت ابوبکر صاحب کی کرامات آنکھوں سے الٹراساونڈ کر دیا

عروة بن الزبير ، عن عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم ، أنها قالت : إن أبا بكر الصديق كان نحلها جاد عشرين وسقا من ماله بالغابة . فلما حضرته الوفاة قال : والله ، يا بنية ما من الناس أحد أحب إلى غنى بعدي منك . ولا أعز على فقرا بعدي منك . وإني كنت نحلتك جاد عشرين وسقا . فلو كنت جدد تيه واحتزتيه كان لك . وإنما هو اليوم مالك وارث . وإنما هما أخواك وأختاك . فاقتسموه على كتاب الله . قالت عائشة : فقلت يا أبت ، والله لو كان كذا وكذا لتركته . إنما هي أسماء فمن الأخرى ؟ فقال أبو بكر : ذو بطن بنت خارجة . أراها جارية


ترجمہ


حضرت ام المومنین عائشہ سے روایت ہے کہ ان کے باپ حضرت ابوبکر صدیق نے ان کو ہبہ کئے تھے کھجور کے درخت جن میں سے بیس وسق کھجور نکلتی تھی اپنے باغ مں سے جو غابہ میں تھے جب حضرت ابوبکر کی وفات ہونے لگی انہوں نے کہا اے بیٹی کوئی آدمی ایسا نہیں ہے جس کا مالدار رہنا مجھے پسند ہو بعد اپنے تجھ سے زیادہ اور نہ کسی آدمی کا مفلس رہنا نا پسند ہے مجھ کو بعد اپنے تجھ سے زیادہ میں نے تجھے بیس وسق کھجور کے درخت ہبہ کئیے تھے اگر تو ان درختوں سے کھجور کاٹتی اور ان پر قبضہ کر لیتی تو وہ تیرا مال ہو جاتا اب تو وہ سب وارثوں کا مال ہے اور وارث کون ہیں دو بھائی ہیں تمہارے اور دو بہنیں ہیں تو بانٹ لینا کا کو کتاب اللہ کے موافق حضرت عائشہ نے کہا اے میرے باپ قسم خدا کی اگر بڑے سے بڑا مال ہوتا تو میں اس کو چھوڑ دیتی لیکن میں حیران ہوں اور دوسری بہن کون ہے حضرت ابوبکر نے کہا وہ جو حبیبہ بنت خارجہ کے پیٹ میں ہےوہ لڑکی ہے 
إرواء الغليل في تخريج أحاديث منار السبيل جلد ۶ صفہہ ۶۱,۶۲










No comments:

Post a Comment