Sunday, March 13, 2011

---------------حضرت عمر vs James Bond---------------

 أخبرنا عبد الرزاق عن معمر عن الزهري عن مصعب ابن زرارة بن عبد الرحمن عن المسور بن مخرمة عن عبد الرحمن ابن عوف أنه حرس ليلة مع عمر بن الخطاب ، فبينا هم يمشون شب لهم سراج في بيت ، فانطلقوا يؤمونه ، حتى إذا دنوا منه ، إذا باب مجاف على قوم لهم فيه أصوات مرتفعة ولغط ، فقال عمر وأخذ بيد عبد الرحمن : أتدري بيت من هذا ؟ قال : قلت : لا ، قال : هو ربيعة بن أمية بن خلف ، وهم الآن شرب ، فما ترى ؟ قال عبد الرحمن : أرى قد أتينا ما نهانا الله عنه ، نهانا الله فقال : ( ولا تجسسوا ) فقد تجسسنا ، فانصرف عنهم عمر وتركهم


ترجمہ


عبد الرحمن ابن عوف سے بیان کیا ہے کہ انہوں نے مدینہ میں ایک رات حضرت عمر کے ساتھ پہرہ دیا- اسی اثنا میں کہ وہ چل رہے تھے دیکھا ایک گھر میں چراغ روشن ہے- چناچہ وہ اس اردے سے اس کی جانب چل پڑے- جب وہ اس کے قریب پہنچے- تو دیکھا دروازہ بند ہے- اندر بہت سے لوگ ہیں اور ان کی غلط اور ناذیبا آوزیں اٹھ رہی ہیں- تو حضرت عمر نے فرمایا اور ساتھ ہی عبد الرحمن ابن عوف کہ ہاتھ پکڑا کیا تم جانتے ہو یہ گھر کس کا ہے? تو انہوں نے عرض کی یہ ربيعة بن أمية بن خلف کا گھر ہے اور وہ شراب پی رہے ہیں- تو آپ(حضرت عمر) نے پوچھا تمہاری کیا رایے ہے? تو انہوں نے جواب دیا میرا تو خیال ہے کہ ہم نے وہ کام کیا ہے  جس سے الّلہ نے منع فرمایا ہے- کیونکہ الّلہ نے فرمایا ہے ولا تجسسوا اور تم جاسوسی نہ کرو حالانکہ ہم نے جاسوسی کی ہے - پس حضرت عمر ان اے واپس لوٹ آیے اور انہیں چھوڑ دیا


1:    المصنف للحافظ الكبير أبي بكر عبد الرزاق بن همام الصنعاني جلد ۱۰ صفہ 
۲۳۱,۲۳۲

2:  السنن الكبرى لامام المحدثين الحافظ الجليل أبي بكر أحمد بن الحسين بن علي  البيهقي  جلد ۸ صفہ ۳۳۳

3: المستدرك على الصحيحين للامام الحافظ أبي عبد الله الحاكم النيسابوري
جلد ۴ صفہ ۳۷۷

4: كنز العمال جلد ۳ صفہ ۸۰۷

5: تفسير القرآن للامام عبد الرزاق بن همام الصنعانيجلد ۳ صفہ ۲۳۳

6: الدر المنثور في التفسير بالمأثور جلد ۶ صفہ ۹۳

7: تفسیر الثعلبی جلد ۹ صفہ ۸۳

8: تفسیر آلّالوسیجلد ۲۶ صفہ ۱۵۸

9: تاريخ مدينة دمشقجلد ۱۸ صفہ ۵۱





No comments:

Post a Comment